اسلام آباد ممتاز سیاسی رہنما سردار خادم طاہر نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں فرانس کے صدر کا آنا اور اس کا استقبال کرنا سعودی حکمرانوں کیلئے باعث شرم ہے اور یہ ناموس رسالت سے غداری کے مترادف ہے جس طرح فرانس کے صدر نے کھلم کھلا توہین رسالت جیسے شیطانی عمل کی اپنے ملک میں حمایت کی جس پرپوری امت سراپا احتجاج ہے نبی پاک ؐ کے ایسے مجرم کو مکہ اور مدینہ کی سر زمین پر آناکسی صورت جائز نہیں جسے امت مسلمہ برداشت نہیں کر سکتی رسالت مابؐ کے دشمنوں کی دوستی اور غلامی اختیار کرنے والوں کو اپنے انجام کیلئے تیار رہنا ہوگا ترکی کو چایئے کہ وہ2023میں ظالمانہ معاہدے کے خاتمے کے بعد اپنا کر دار ادا کرے امت اس کے ساتھ کھڑی ہو گی۔ مقدس سر زمین پر ناموس رسالت کے گستاخوں اور مجرموں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا انہوں نے میڈیا گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہود و نصاریٰ ٰکو اپنے دوست بنانے والے کبھی امت مسلمہ کے خیر خواہ نہیں ہو سکتے، انہوں نے سیالکوٹ واقعہ کو افسوسنات قرار دیا اور کہا کہ اس میں مذہبی پہلو کم اور انتقامی پہلو ززیادہ پایا جاتا ہے اس طرح کے گھناؤنے جرم کو مذہبی آڑ میں چھپایا نہیں جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ بلدیہ فیکٹری کراچی میں دس سال قبل جن دو سو مزدوروں کو زندہ جلا دیا گیا اس کی بھی تحقیقات ہونے چائیں اور مجرم کیفر کردار تک پہنچنے چائیں حکومت اور اداروں کو اسی برق رفتاری سے بلدیہ فیکٹری کے متاثرین کو انصاف دلانا ہوگا انہوں نے مزید کہا کہ پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے پاکستان کے قومی دن کے موقع پر اسلام آبادمیں لانگ مارچ کا اعلان کر کے ایک بار پھر پاکستان دشمنی کا ثبوت دیامولانا ماضی میں بھی 14اگست نہ منانے کا اعلان کر چکے ویسے بھی مولانا کا سارا خاندان پاکستان کا مخالف رہا انہوں نے بر ما، میانمار کے نام نہاد سابق رہنما آنگ سان سوچی کو چار سال کی قید سنانے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ مکافات عمل ہے سوچی کے ہاتھ میانمار کے معصوم اور بے گناہ افراد کے خون سے رنگے ہیں ان شہداء کی آہ سے وہ کیسے بچ سکتی تھیں۔