روسی صدر کاحقیقت پسندانہ بیان امریکہ مغربی یورپ اور خاص کر فرانس کے منہ پر کھلا طمانچہ ھےسردار خادم حسین طاہر

سعودی عرب مقدس سر زمین جہاں مکہ اور مدینہ ھے پر فحاشی عریانی و میوزک کنسرٹ شو کی محفلیں قابل مزمت ہیں

راولپنڈی ( زی این این ) ممتاز سیاس و سماجی رھنما سردار خادم حسین طاہر نے روس کے صدر ولادیمیر پوٹن کے اس بیان کا خیر مقدم کیا جس میں انھوں نے کہا کہ پیغمبر اسلام کی توہین اظہار رائے کی آزادی نہیں بلکہ یہ کروڑوں مسلمانوں کی دل آزاری کے مترادف ھے، انھوں نے فرانس کے میگزین چارلی ایبڈو پر بھی تنقید کی، سردار خادم حسین طاہر نے کہا کہ روسی صدر کا یہ حقیقت پسندانہ بیان امریکہ مغربی یورپ اور خاص کر فرانس کے منہ پر کھلا طمانچہ ھے، روس کے صدر نے فرانس کے صدر کو اوقات و آئینہ دکھایا ھے، سردار خادم حسین طاہر نے کہا ھے کہ مسلم ممالک کو چاہیے کہ وہ امریکہ اسرائیل اور دیگر مغربی ممالک کا طفلی آلہ کار بننے کی بجائے روس اور چین کے ساتھ اپنے تعلقات بہتر کریں، عرب ممالک کو اسرائیل کی غلامی ترک کرنا ھو گی، اسرائیل کے ایران پہ حملے کی صورت میں پاکستان سمیت تمام اسلامی ممالک کو ایران کا ساتھ دینا چاہیے،سردار خادم حسین طاہر نے کہا کہ پاکستان ایٹمی طاقت ھے اس واسطے پاکستان کو مسلم امہ کی قیادت کرنی چاہیے، سعودی عرب مقدس سر زمین جہاں مکہ اور مدینہ ھے پر فحاشی عریانی و میوزک کنسرٹ شو کی محفلیں قابل مزمت ہیں، شاہ سلمان یہود ونصاریٰ کے راستے پر چل پڑے ہیں، امت مسلمہ یہ ہر گز برداشت نہیں کرے گی، انھوں نے کہا کہ پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی ولولہ انگیز قیادت میں لاکھوں شہدا کی قربانیوں سے حاصل کیا گیا ھے اس کی حفاظت ہم سب کا فرض اول ھے، ملک دشمن عناصر کا راستہ روکنا محب وطن قوم کا فرض ھے، بانی پاکستان کی جد وجہد و نظریات واسطے قوم کے
مشعل راہ ہیں، سردار خادم حسین طاہر نے کہا کے فلسطین و کشمیر کے مسئلے پر او آئی سی کانفرنس بلائی جائے 57 اسلامی ممالک میں سے صرف عرب ممالک بھارت اوراسرائیل کا اقتصادی بائیکاٹ کر دیں تو فلسطین و کشمیر کی آزادی کو کوئی نہیں روک سکتا،

اپنا تبصرہ بھیجیں