حکومت کو اتنا تو طے کرنا چاہیے کہ یہ مس کنڈکٹ ہے، چیف جسٹس اطہر من اللہ
ایف آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل اور دیگر افسران سوسائٹی کو مینج کرتے ہیں، چیف جسٹس
یہ مفادات کا ٹکراؤ کس طرح ختم ہو گا؟چیف جسٹس اطہر من اللہ
صرف نام تبدیل کر دینے سے یہ مسئلہ حل نہیں ہو گا، چیف جسٹس اطہر من اللہ
ہم سب یہاں لوگوں کی خدمت کیلئے بیٹھے ہیں، چیف جسٹس اطہر من اللہ
اپنے عہدے پرائیویٹ بزنس کیلئے کس طرح استعمال کر سکتے ہیں؟ چیف جسٹس
یہ سوسائٹیاں تو ہونی ہی نہیں چاہئیں لیکن سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے، اٹارنی جنرل
ایف آئی اے، آئی بی اور ان اداروں کا کام تو عوام کی خدمت ہے، چیف جسٹس
یہ ادارے اپنے اختیارات کو اس مقصد کیلئے تو استعمال نہیں کر سکتے،چیف جسٹس اطہر من اللہ
یہ عوام کے بنیادی حقوق کو پامال کرتا ہے، چیف جسٹس اطہر من اللہ
ایف آئی اے کا کنٹریکٹر سے تنازعہ ہوا اور خود ہی ایف آئی آر درج کر دی، چیف جسٹس
میں کسی ہاؤسنگ سوسائٹی کا دفاع نہیں کرونگا، اٹارنی جنرل خالد جاوید خان
عدالت مجھے نوٹس دے میں تحریری جواب جمع کراؤں گا، اٹارنی جنرل
وفاقی حکومت نے یقینی بنانا ہے کہ جو لوگ عوام کی خدمت کیلئے ہیں وہ خدمت کریں، چیف جسٹس
اسی وجہ سے اسلام آبادمیں جرائم بڑھ گئے ہیں، چیف جسٹس اطہر من اللہ