ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ امریکا میں 2020ء اور 2021ء کے درمیان سافٹ ویئر کمپنیوں کے مقابلے میں کرپٹو کرنسیوں کا کام کرنے والی کمپنیوں کی نہ صرف نمو میں اضافہ ہوا بلکہ اِن کمپنیوں میں ملازمتوں کے مواقع میں 395؍ فیصد اضافہ ہوا ہے۔ رپورٹ میں لنکڈ اِن کی ریسرچ کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ کرپٹو کرنسی کی صنعت نے ٹیکنالوجی کی صنعت کو پیچھے چھوڑ دیا ہے اور اس کی ملازمتوں میں تقریباً دو گنا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ 2021ء میں کوئی ایسی انڈسٹری نہیں تھی جو خود کو کرپٹو کرنسی کے استعمال کو اختیار کرنے سے روک پاتی۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اگرچہ زیادہ تر ملازمتیں سافٹ ویئر اور فنانس کے شعبے سے سامنے آئیں لیکن دیگر شعبہ جات میں بھی کرپٹو ٹیلنٹ کی طلب بڑھ رہی ہے۔ ان میں اکائونٹنگ اور کنسلٹنگ جیسی پیشہ ورانہ سروسز جبکہ اسٹافنگ اور کمپیوٹر ہارڈ ویئر سیکٹر بھی شامل ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ 2022ء میں کرپٹو کے شعبے میں ملازمتوں میں اضافے کا رجحان برقرار رہے گا جبکہ ایسے پیشہ ور افراد کی طلب بھی بڑھے گی جو ڈیجیٹل اثاثہ جات میں کام کر سکیں، جس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ کمپنیوں کی ایک بڑی تعداد گزرتے وقت کے ساتھ کرپٹو کرنسیوں کو قبولیت دے رہی ہیں۔ کرپٹو کے شعبے میں سب سے بڑی ایکسچینجز (کوائن بیس، کریکن اور بینانس) میں ملازمتیں بڑھ رہی ہیں جبکہ ایسی سروسز بھی سامنے آ رہی ہیں جو بٹ کوائن رکھنے والوں کو بٹ کوائن قبول کرنے والی کمپنیوں کے ساتھ رابطے میں لا رہی ہیں۔