بجلی کے نرخوں میں ریکارڈ اضافہ ناقابل قبول ہے۔

پاکستان اکانومی واچ (PEW) نے پیر کو کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں چھ روپے فی یونٹ اضافے کا منصوبہ ناقابل قبول ہے کیونکہ اس سے عوام کو نقصان پہنچے گا، معیشت کے ساتھ ساتھ برآمدی شعبے کو بھی نقصان پہنچے گا۔

پی ای ڈبلیو کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا کہ ایسا فیصلہ ناقابل برداشت ہے کیونکہ یہ زندگی کو مزید مشکل بنا دے گا اس لیے اسے بلا تاخیر واپس لے لیا جانا چاہیے۔

آج یہاں سے جاری اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ دیگر شعبوں کی طرح ملک کا زرعی شعبہ بھی پالیسی سازوں کے عدم توجہی کے باعث ناکام ہو رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس اہم شعبے کی بحالی حکومت کی ترجیح نہیں ہے اور عوام کو بااثر فوڈ مافیا کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔

ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا کہ حکومت زرعی شعبے کو بہتر نہیں کر سکتی اس لیے اس شعبے کی پیداواری صلاحیت کو بہتر بنانے کے لیے اس میں بیرونی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ زرعی شعبے میں غیر ملکی سرمایہ کاری کی اس طرح حوصلہ افزائی کی جائے کہ اس سے قومی مفادات اور کسانوں کے مفادات متاثر نہ ہوں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں