اسلام آباد: حکومت نے جنوبی پنجاب صوبے کا آئینی ترمیمی بل سپیکر کے حوالے کردیا ہے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ پیر کے روز ایجنڈے میں اس بل کو بھی شامل کیا جائے گا انہوں نے پیپلزپارٹی اور نون لیگ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ دونوں پارٹیاں جنوبی پنجاب صوبے کی بات کرتی رہی ہیں وہ آئیں اور اس بل کو ووٹ کریں.
انہوں نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی اور ان کی جماعت جنوبی پنجاب صوبے کا راگ الاپتی رہی ہے اب پتہ چلے گا کہ وہ کس قدر مخلص ہیں اس معاملے پر ان کا امتحان ہے کہ ثابت کریں کہ حقیقی طور پر جنوبی پنجاب کو الگ صوبے کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں. انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ بن چکا ہے کئی محکموں کے دفاتر بہاولپور اور دیگر کے ملتان میں قائم ہوئے ہیں اور کچھ کے ہورہے ہیں انہوں نے کہا کہ بیوروکریسی کی جانب سے بہت ساری رکاوٹیں کھڑی کیں گئی انہیں دور کرنے میں وقت لگا .
انہوں نے کہا کہ میں نے جنوبی پنجاب آئینی ترمیمی بل کے لیے بلاول بھٹو اور شہبازشریف کو خطوط لکھے مگر دونوں پارٹیوں کے راہنماﺅں نے خط کا جواب تک دینا گورا ہ نہیں کیا شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آج آزمائش ہے یوسف رضا گیلانی اور ان کی پارٹی کی کہ وہ مگرمچھ کے آنسو بہا تے ہیں یا اس بل کو ووٹ کرتے ہیں یا اپنے مفادات کی سیاست کرتے ہیں. ایک سوال کے جواب میں وزیرخارجہ نے کہا کہ ان کا نعرہ ہے ”ووٹ کو نوٹ دو“ عدم اعتماد بری طرح ناکام ہوگی اور اگر کوئی اپ سیٹ ہوگیا تو ہم اسمبلیوں میں تو موجود رہیں گے ہم حکومتی بنچوں پر ہوں یا حزب اختلاف ہم اس بل کو ووٹ کریں گے.