شہدائے ماڈل ٹاؤن کے مظلوم ورثاء انصاف کے لئے عدلیہ کی طرف دیکھ رہے ہیں۔

سانحہ ماڈل ٹاؤن پر انصاف تو دور کی بات 8سال کے طویل عرصہ کے دوران شہداء کے ورثا کو غیر جانبدار تفیش کا حق بھی نہیں ملا اور مظلوم آج بھی انصاف کیلئے دربدر ہیں۔

25 جون تک سانحہ ماڈل ٹاؤن کے تمام بڑے ملزمان کو بری کروائے جانے کی اطلاعات ہیں۔

سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث ملزمان جو او ایس ڈی تھے، عمران خان کے دور حکومت میں اچھی پوزیشنز پر بحال کئے گئے، مجھے عمران خان سے اسی بات کا شکوہ ہے۔

جس دن آئین کے پہلے 40 آرٹیکلز کا عملاً نفاذ ہوگیا اس دن کہیں گے کہ اس ملک میں کوئی سسٹم ہے۔

غلامی سے نجات کی بات کرنے سے پہلے اقتدار میں آنے والے سوچ لیتے ہیں کہ غلامی میں تو جارہے ہیں۔

سسٹم ملزموں، مجرموں اور ظالموں کو تحفظ دیتا ہے۔

توہین رسالت کے معاملہ پر عرب دنیا کا ردعمل قابل تحسین ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں