بھارتی فوج کے پروگرام کیخلاف مظاہرے، احتجاج، جھڑپیں، ٹرینیں نذر آتش

نئی دہلی: بھارتی فوج میں بھرتیوں کے لیے اعلان کردہ اگنی پتھ (آگ کا راستہ) نامی پروگرام کے خلاف مظاہروں و احتجاج کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے جب کہ متعدد مقامات پر پولیس کے ساتھ مظاہرین کی جھڑپیں ہوئی ہیں اور مشتعل افراد نے کئی ٹرینوں کو بھی نذر آتش کردیا ہے۔

این ڈی ٹی وی، ہندوستان ٹائمز اور عالمی خبر رساں ایجنسیوں کے حوالے سے بتایا ہے کہ بھارتی حکومت نے فوج میں بھرتی کے لیے پرانے و روایتی طریقہ کار میں تبدیلی کرتے ہوئے اگنی پتھ نامی پروگرام متعارف کرایا ہے جس کے تحت بھرتی ہونے والے افراد سرکاری پنشن سمیت موجودہ اہلکاروں کو حاصل مراعات و دیگر استحقاق سے یکسر محروم رہیں گے اور چار سالہ ملازمت کے بعد انھیں سبکدوش بھی کردیا جائے گا۔

بھارتی افواج اور حکام کی جانب سے بھرتیوں کے نئے پروگرام کا بنیادی مقصد سرحدوں پر زیادہ نوجوان، توانا اور تندرست فوجیوں کو تعینات کرنا ہے۔

واضح رہے کہ روایتی طریقہ کار کے تحت بھارتی فوج مٰں بھرتی ہونے والے غیرکمیشنڈ رینکس کو تاحیات ملازمتیں دی جاتی ہیں اورانھیں پینشن سمیت دیگر مراعات بھی حاصل ہوتی ہیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق مشرقی ریاست بہار میں پولیس نے نوجوانوں کے ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ کی جس پر مشتعل افراد نے  چارٹرینوں سے مسافروں کو اتارنے کے بعد نذر آتش کردیا۔ مشتعل افراد نے قریب میں واقع سرکاری عمارات پر بھی حملہ کیا

عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق پٹنہ کے ایک سینئرافسر نے بتایا کہ یہ مظاہرے ابتدائی طور پر پرامن تھے لیکن چند مقامات پر پرتشدد ہو گئے جب کہ پولیس نے بھی فائرنگ سے بچنے کی حتی الامکان کوشش کی۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق بھارتی حکام نے مزید نقصان سے محفوظ رہنے کے لیے تقریباً دو درجن سے زائد مسافر ٹرینیں منسوخ کردی ہیں اور ساتھ ہی ریلوے اسٹیشنوں پر اضافی نفری متعین کردی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں