بھارت میں مسلمان سراپا احتجاج ہیں تو ان پر تشدد کا سلسلہ بھی جاری ہے، بھارتی ریاست اتر پردیش میں پولیس نے نماز جمعہ کے اجتماعات کی سکیورٹی بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس سلسلے میں حکام نے مذہبی رہنماؤں سے بھی ملاقاتیں بھی کی ہیں، یہ فیصلہ ملک میں جاری احتجاج کے پیش نظر کیا گیا ہے جبکہ علما کرام نے بھی مظاہرین سے امن کے ساتھ مظاہروں کی اپیل کی ہے۔
اے ڈی جی پولیس پراشانت کمار کا کہنا ہے کہ جمعے کے اجتماعات کے لیے مناسب انتظامات کیے گئے ہیں، تمام اضلاع میں میں مذہبی شخصیات ، سول سوسائٹی کے نمائندوں اور امن کمیٹیوں کے ارکان کے ساتھ ملاقاتیں بھی کی گئی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ پولیس نے اس حوالے سے دفاع اور ’ڈیجیٹل‘ رضاکاروں کی مدد بھی حاصل کی ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ جمعے کو اتر پردیش کے کئی شہروں میں پیغمبر اسلام کے خلاف توہین آمیز تبصرے کے ردعمل میں ہونے والے احتجاجی مظاہرے پرتشدد رنگ اختیار کر گئے تھے۔
جبکہ پولیس 10 جون سے اب تک پریاگ راج، سہارن پور، ہتھراس، علی گڑھ، فیروز آباد اور دیگر اضلاع میں پرتشدد مظاہروں سے تعلق کے الزام میں 400 سے زائد افراد کو گرفتار کر چکی ہے۔