الزبتھ دوم کی تدفین ملکہ کی آخری رسومات میں کیا ہو گا

برطانیہ پر 70 برس تک حکمرانی کرنے والی ملکہ الزبتھ دوم کی آخری رسومات پیر کو ادا کی جا رہی ہیں۔

یہ جذبات اور شاہی شان و شوکت سے بھرپور تقریب کا دن ہے جس کی آخری مظاہرہ 60 سال قبل برطانوی وزیر اعظم ونسٹن چرچل کے ریاستی جنازے میں ہوا تھا۔

ملکہ الزبتھ کی آخری رسومات سرکاری طور پر ادا کی جا رہی ہیں اور ان کا آغاز برطانوی وقت کے مطابق دن گیارہ بجے ویسٹ منسٹر ایبی میں دو ہزار افراد کے مجمعے کے سامنے دعائیہ تقریب سے ہو گا جبکہ اس موقع پر لندن کے مرکزی علاقے میں ہزاروں شہری بھی موجود ہوں گے۔

اس تقریب کے بعد ملکہ کا تابوت ویسٹ منسٹر ایبی سے لندن کے ہائیڈ پارک کارنر میں واقع ولنگٹن آرچ لے جایا جائے گا جہاں سے اسے ونڈزر کاسل منتقل کیا جائے گا اور وہاں کے گرجا گھر میں دعا کے بعد اسے سپردِ خاک کیا جائے گا۔

برطانیہ پر سب سے طویل عرصے تک حکمرانی کرنے والی ملکہ الزبتھ دوم 96 برس کی عمر میں آٹھ ستمبر کو بیلمورل میں وفات پا گئی تھیں۔ انھوں نے 70 سال تک برطانیہ پر حکمرانی کی۔

بدھ سے ملکہ الزبتھ کی میت کو ویسٹ منسٹر ہال میں رکھا گیا تھا اور پیر کی صبح تک لاکھوں افراد نے ملکہ کی میت کے سامنے حاضری دے کر انھیں خراجِ عقیدت پیش کیا۔

بکنگھم پیلس کے مطابق ملکہ الزبتھ دوم نے اپنے ریاستی جنازے کی منصوبہ بندی میں خود بھی حصہ لیا تھا اور چند

تبدیلیاں کی تھیں۔

8:00

ستمبر19 2022 کو ملکہ الزبتھ دوم کے آخری سفر کی تفصیلات ذیل میں برطانیہ کے مقامی وقت کے مطابق پیش کی جا رہی ہیں

وسطی لندن میں واقع ویسٹ منسٹر ہال میں ملکہ کے آخری دیدار کا وقت ختم ہو جانے کے بعد کچھ ہی فاصلے پر ویسٹ منسٹر ایبی کے دروازے کھول دیے گئے ہیں۔

ملکہ کی زندگی اور خدمات کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے برطانیہ پہنچنے والے دنیا بھر کے سربراہان مملکت اور اہم شخصیات کے علاوہ برطانیہ کے سینیئر سیاست دان اور سابق وزرائے اعظم بھی وہاں موجود ہوں گے۔

یورپ بھر سے شاہی خاندانوں کے اراکین، جن میں سے اکثر ملکہ کے رشتہ دار ہیں، کی آمد بھی متوقع ہے جن میں بیلجیئم کے بادشاہ فلپ اور ملکہ متھیلڈا، سپین کے بادشاہ فلیپی اور ملکہ لیٹزیا شامل ہیں۔

وسطی لندن میں واقع ویسٹ منسٹر ہال میں ملکہ کے آخری دیدار کا وقت ختم ہو جانے کے بعد کچھ ہی فاصلے پر ویسٹ منسٹر ایبی کے دروازے کھول دیے گئے ہیں۔

ملکہ کی زندگی اور خدمات کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے برطانیہ پہنچنے والے دنیا بھر کے سربراہان مملکت اور اہم شخصیات کے علاوہ برطانیہ کے سینیئر سیاست دان اور سابق وزرائے اعظم بھی وہاں موجود ہوں گے۔

یورپ بھر سے شاہی خاندانوں کے اراکین، جن میں سے اکثر ملکہ کے رشتہ دار ہیں، کی آمد بھی متوقع ہے جن میں بیلجیئم کے بادشاہ فلپ اور ملکہ متھیلڈا، سپین کے بادشاہ فلیپی اور ملکہ لیٹزیا شامل ہیں

اس موقع پر دن کی باضابطہ تقریبات کا باقاعدہ آغاز ہو گا جب ملکہ کی میت کو ویسٹ منسٹر ہال میں ’کیٹفالک‘ کہلائے جانے والے بلند پلیٹ فارم سے اٹھایا جائے گا جہاں اسے آخری دیدار کے لیے رکھا گیا تھا اور تدفین کے لیے ویسٹ منسٹر ایبی لے جایا جائے گا۔

ملکہ کے تابوت کو ویسٹ منسٹر ہال سے ویسٹ منسٹر ایبی تک رائل نیوی کی سرکاری گن کیرج میں لایا جائے گا جسے 142 ملاح کھینچ رہے ہوں گے۔

اس گن کیرج کو آخری مرتبہ سنہ 1979 میں شہزادہ فلپ کے ماموں لارڈ ماؤنٹ بیٹن کی آخری رسومات کے موقع پر دیکھا گیا تھا جس سے قبل یہ 1952 میں ملکہ کے والد بادشاہ جارج پنجم کی وفات پر استعمال ہوئی تھی

شاہی خاندان کے سینئر اراکین، جن میں نئے بادشاہ، ان کے بیٹے شہزادہ ولیم اور ہیری شامل ہوں گے، گن کیرج کے پیچھے ایک جلوس کی شکل میں پیدل چلیں گے۔

جلوس کے راستے پر رائل نیوی اور رائل میرینز تعینات ہوں گے جبکہ تینوں مسلح افواج کی نمائندگی کرنے والا گارڈ آف آنر رائل میرینز بینڈ کے ہمراہ پارلیمنٹ سکوائر پر موجود ہو گا۔

ملکہ کی آخری رسومات کی تقریب کا ویسٹ منسٹر ایبی میں آغاز ہو گا جس میں دو ہزار سے زیادہ مہمانوں کی شرکت متوقع ہے۔

یہ ایک ریاستی تدفین ہو گی، جو عام طور پر بادشاہوں اور ملکاؤں کے لیے مخصوص ہوتی ہے، اور اس کے قوائد وضوابط ہوتے ہیں جیسا کہ فوجی جلوس اور آخری دیدار جیسی رسومات۔

ویسٹ منسٹر ایبی، جہاں آخری رسومات ادا کی جائیں گی، وہ تاریخی چرچ ہے جہاں برطانیہ کے شاہی حکمرانوں کی تاجپوشی کی جاتی رہی ہے۔

1953 میں ملکہ الزبتھ دوم کی تاجپوشی بھی ویسٹ منسٹر ایبی میں ہوئی تھی۔ ملکہ بننے سے قبل شہزادی الزبتھ کی شہزادہ فلپ سے شادی کی تقریب 1947 میں اسی جگہ منعقد ہوئی تھی۔

18ویں صدی کے بعد سے ویسٹ منسٹر ایبی میں کسی شاہی حکمران کی آخری رسومات ادا نہیں کی گئیں۔ 2002 میں ملکہ الزبتھ دوم کی والدہ مادر ملکہ کی آخری رسومات یہاں ادا کی گئیں تھیں۔

دعائیہ سروس کا انعقاد ڈین آف ویسٹ منسٹر ڈیوڈ ہوئلے کریں گے جبکہ آرچ بشپ آف کینٹبری جسٹن ویلبی وعظ دیں گے۔ وزیر اعظم لز ٹرس ایک لیسن پڑھیں گی

دعائیہ سروس کے اختتام کے قریب ایک بگل بجایا جائے گا جس کے بعد قومی سطح پر دو منٹ کے لیے خاموشی اختیار کی جائے گی۔

قومی ترانے کے بعد سروس کا اختتام ہو گا

اس سروس کے بعد ملکہ کا تابوت ایک جلوس کی شکل میں ایبی سے لندن کے ہائیڈ پارک کارنر میں واقع ولنگٹن چرچ لے جایا جائے گا۔

اس راستے پر بھی فوجی اور پولیس اہلکار تعینات ہوں گے اور اس دوران ہر ایک منٹ بعد لندن کی بگ بین کی گھنٹی بجے گی جب جلوس سست رفتاری سے داراحکومت کی گلیوں سے گزر رہا ہو گا۔ ہائیڈ پارک سے ہر ایک منٹ کے وقفے سے گن سیلوٹ دیا جائے گا۔

عام لوگ اس راستے پر مخصوص مقامات سے جلوس کو دیکھ سکیں گے۔

اس جلوس کی قیادت رائل کنیڈین ماوئنٹڈ پولیس کرے گی جس کے سات گروپس میں سے ہر ایک کے ساتھ اپنا بینڈ بھی ہو گا۔

برطانیہ اور دولت مشترکہ ممالک کی مسلح افواج کے اراکین کے علاوہ پولیس اور برطانیہ کی این ایچ ایس کی نمائندگی بھی ہو گی۔

ملکہ کے تابوت کو لے جانے والی گن کیرج کے پیچھے پیدل چلنے والے شاہی خاندان کی قیادت بادشاہ چارلس سوم کر رہے ہوں گے۔

کوئین کنسورٹ کمیلا، پرنسس آف ویلز، کاونٹس آف سسیکس اور ڈچس آف سسسکس گاڑیوں میں جلوس کے ہمراہ ہوں گی۔

ولنگٹن آرچ پہنچنے کے بعد ملکہ کے تابوت کو میت گاڑی میں ونڈزر لے جایا جائے گا۔

ونڈزر کاسل، جسے ایک ہزار سال سے یکے بعد دیگرے 40 حکمرانوں نے آباد رکھا، کی ملکہ کی زندگی میں خاص اہمیت رہی۔

ان کو نوجوانی میں اس وقت یہاں بھیجا گیا تھا جب دوسری جنگ عظیم کے دوران لندن پر بمباری ہو رہی تھی۔ حال ہی میں کورونا کی وبا کے بعد سے انھوں نے اسے اپنا مستقل ٹھکانہ بنا لیا تھا۔

ونڈزر کاسل تک تین میل کے راستے پر مسلح افراج کے دستے تعینات ہوں گے جبکہ جلوس کا نظارہ کرنے کے لیے لانگ والک کہلائے جانے والے راستے تک عوام کو بھی رسائی دی جائے گی

اس کے بعد ملکہ کی میت سینٹ جارج چیپل میں دعائیہ تقریب کے لیے لے جائی جائے گی۔

سینٹ جارج چیپل وہ گرجا گھر ہے جسے شاہی خاندان باقاعدگی سے شادیوں، نام رکھنے اور آخری رسومات کے لیے منتخب کرتا ہے۔

یہ وہ جگہ ہے جہاں ڈیوک اور ڈچز آف سسیکس شہزادہ ہیری اور میگھن کی شادی ہوئی تھی اور جہاں ملکہ کے شوہر شہزادہ فلپ کی آخری رسومات ادا کی گئی تھیں۔

اس تقریب میں صرف 800 مہمان ہوں گے جس کے دوران ملکہ کی حکمرانی کے اختتام کی علامتی روایات بھی شامل ہوں گی۔

ملکہ کا شاہی تاج ان سے آخری بار جدا کر دیا جائے گا۔ شاہی عصا اور اورب ملکہ کے تابوت سے ہٹا دیے جائیں گے۔

دعائیہ تقریب کے بعد بادشاہ چارلس سوم ملکہ کے پرچم کو تابوت پر رکھیں گے۔

اسی وقت لارڈ چیمبرلین ، سابق ایم آئی فائیو سربراہ بیرن پارکر اپنی سرکاری چھڑی توڑ کر تابوت پر رکھ دیں گے۔ اس سفید چھڑی کو توڑنے کا مطلب ہے کہ شاہی حکمران کے لیے ان کی خدمات کا اختتام ہوا۔

ملکہ کو رائل والٹ میں اتارا جائے گا اور ’گاڈ سیو دی کنگ‘ گایا جائے گا۔

اس طرح آخری رسومات کی تقریب اختتام پذیر ہو گی اور بادشاہ چارلس سوم اور شاہی خاندان کے دیگر اراکین چیپل سے باہر چلے جائیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں